Skip to main content

Posts

مکہ پاک

 *سعودی عرب/مکہ مکرمہ کے بارے میں حیران کن معلومات*   1-: یہاں پانی مہنگا اور تیل سستا هے۔۔۔ 2-: یہاں کے راستوں کی معلومات مردوں سے زیادہ عورتوں کو ہے اور یہاں پر مکمل خریداری عورتیں ھی کرتی هیں مگر پردے میں رہ کر۔۔۔ 3-: یہاں کی آبادی 4 کروڑ هے اور کاریں 9 کروڑ سے بھی زیادہ هیں۔۔۔ 4-: مکہ شہر کا کوڑا شہر سے 70km دور پہاڑیوں میں دبایا جاتا هے۔۔۔ 5-: یہاں کا زم زم پورے سال اور پوری دنیا میں جاتا هے اور یہاں بھی پورے مکہ اور پورے سعودیہ میں استعمال ھوتا هے، اور الحمدلله آج تک کبھی کم نہیں ھوا۔۔۔ 6-: صرف مکہ میں ایک دن میں 3 لاکھ مرغ کی کھپت ھوتی ھے۔۔۔ 7-: مکہ کے اندر کبھی باھمی جھگڑا نہیں ھوتا هے۔۔۔ 8- سعودیہ میں تقریبا 30 لاکھ بھارتی، 18 لاکھ پاکستانی، 16 لاکھ بنگلہ دیشی، 4 لاکھ مصری، 1 لاکھ یمنی اور 3 ملین دیگر ممالک کے لوگ کام کرتے هیں،  سوچو اللہ یہاں سے کتنے لوگوں کے گھر چلا رھا هے۔۔۔ 9-: صرف مکہ میں 70 لاکھ AC استعمال ھوتے ھیں۔۔۔ 10-: یہاں کھجور کے سوا کوئی فصل نہیں نکلتی پھر بھی دنیا کی ھر چیز، پھل، سبزی وغیرہ ملتی هے اور  بے موسم یہاں پر بِکتی هے۔۔۔ 11-: یہاں مکہ میں 200 کوالٹی کی
Recent posts

بادام کا درخت

میں نے ایک دن خواجہ صاحب سے عرض کیا ’’ہم لوگوں کے دھوکے سے کیسے بچ سکتے ہیں‘‘ فرمایا ’’یہ کام بہت آسان ہے‘ آپ لالچ ختم کر دو‘ دنیا کا کوئی شخص آپ کو دھوکا نہیں دے سکے گا‘‘ میں نے عرض کیا ’’جناب ذرا سی وضاحت کر دیں‘‘۔ فرمایا ’’ ہم دوسروں کے ہاتھوں دھوکا نہیں کھاتے‘ ہمیں ہمارا لالچ دھوکا دیتا ہے‘ آپ اگر لالچی اور کنجوس ہیں تو آپ کو ہر روز دھوکا دیا جائے گا اور آپ روز دھوکا کھائیں گے بھی‘‘ ۔ میں نے عرض کیا ’’ یہ بات لالچ کی حد تک درست ہے کیونکہ لالچی کے طمع کی زبان ہر وقت باہر لٹکی رہتی ہے لیکن کنجوس تو اپنے پیسوں کو ہوا نہیں لگنے دیتا‘ یہ گرہ کھولے گا تو اس کے ساتھ دھوکا ہو گا ناں‘‘۔ فرمایا ’’لالچ اور کنجوسی جڑواں بہنیں ہیں‘ یہ ہمیشہ اکٹھی رہتی ہیں‘ لالچی کنجوس ہوتا ہے اور کنجوس لالچی‘ دنیا کے تمام کنجوس دولت چھپانے کی لت میں مبتلا ہوتے ہیں‘ یہ ایسے گھونسلے تلاش کرتے رہتے ہیں جہاں یہ اپنے اثاثوں کے انڈے رکھ سکیں‘ ان کی یہ تلاش انھیں فراڈیوں کے پاس لے جاتی ہے‘ فراڈیے انھیں یقین دلا دیتے ہیں‘ ہمارے پاس نہ صرف آپ کا سرمایہ محفوظ رہے گا بلکہ یہ دوگنا اور چار گناہ بھی ہو جائے گا‘ یہ لوگ ان کے

دنیا میں جو چاہے کرتے رھو لیکن کبھی ماں کے ادب میں کمی نہ کرو

 ابا جی مارنے کے بہت شوقین تھے . ''باپ کی طرف پاؤں کر کے بیٹھتا ہے '' ایک تھپڑ .  ''کھانے میں اتنی دیر لگا دی '' پھر ایک تھپڑ ۔  سارے دن میں کتنے ھی تھپڑ کھانے کے موقع آتے رہتے . اور تو اور ابا جی پڑھے لکھے بھی نہیں تھے. جو سکول میں پڑھ کر آتا, گھر آ کر ابا جی کو پڑھانا میری ذمہ داری تھی . ابا جی کو سبق یاد نہ ھوتا تو بھی دو تھپڑ مجھے ھی پڑتے '' خود کچھ سیکھ کر آئے گا تو باپ کو سکھائے گا ناں '' دادی اماں بتاتی تھیں کہ ابا جی بچپن سے بہت نالائق بچے تھے. کتنی کوشش کر لی لیکن پڑھ کر نہ دیا. ابا جی کو دادی کی بات پر بھی غصہ آتا لیکن ماں تھیں کچھ کہہ نہ پاتے تو مجھے ہی ایک تھپڑ لگا دیتے.   " چل نکل یہاں سے بے غیرت, باپ کی برائیاں کرنے میں لگا ہے. " ابا جی کے اس رویےکی بناء پر اماں میرا بہت خیال رکھتیں.  " ابا جی جب مجھے مارتے اماں بچانے آ جاتیں,،   یا غصے میں '' غلطی اپنی ہے بلا وجہ بچے کے پیچھے پڑے ھیں-''  ہر بار ابا جی مجھے مارتے تو اماں بچانے آ جاتیں .ایک دن میں نے سو چا ابا مارتے ھیں تو اماں بچاتی ھیں جب اماں

کیاآپ جانتے ہیں.

 کیاآپ جانتے ہیں کہ  انسان کے اب تک کاایجاد کردہ سب سے طاقتور ہتھیار کونسا ہے؟  یہ مت سوچیں کہ یہ ایٹم یا ہائیڈروجن ہے۔ یہ بڑاھتھیار موبائل فون ہے۔  موبائل فون ایک ایسی طاقت ہے جسے کم نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ یہ اتنا طاقتور ہے کہ:  1- اس نے لینڈ لائن فون منقطع کر دیا  2- اس نے ٹی وی کو مار ڈالا  3- اس نے کمپیوٹر کو ہٹا دیا  4- اس نے گھڑی کو گھومنے سے روک دیا  5- اس نے کیمرے کو بے رنگ کر دیا  6- اس نے ریڈیو کو خاموش کر دیا  7- اس نے ٹارچ بند کر دی  8- اس نے آئینہ کو ناکام بنادیا  9- اخبارات، رسالے اور کتابیں پھاڑ ڈالیں  10- ویڈیو گیم تباہ کر دیے  11- جیب والا پرس تباہ کر دیا  12- ڈیسک کیلنڈر اور نوٹ چھین لیے  13- کریڈٹ کارڈکوختم کردیا  اور سب سےزیادہ نقصان یہ ہے کہ:  1- اس نے بہت سے جوڑوں کو الگ کر دیا ہے  2- اس نے بہت سے خاندانوں کے خاندانی تعلقات کو توڑ دیا ہے 3- طلباء کو بے پرواہ بنا کرانہیں کامیابی کے راستے سے ہٹا کر ہوا کے راستے میں پروں کی طرح کھڑا کر دیاہے۔ 4- ذاتی تخلیے کو بری طرح متاثر کیا ہے اور بے حیایء اور بے پردگی کو فروغ دیا ہے۔  آہستہ آہستہ، ہم اس بات کی طرف بھی متوجہ ھوج

میری وفات کے بعد

میری وفات کے بعد...  موسم سرما کی ایک انتہائی ٹھٹھرتی شام تھی جب میری وفات ہوئی۔ اس دن صبح سے بارش ہو رہی تھی۔ بیوی صبح ڈاکٹر کے پاس لے کر گئی۔ ڈاکٹر نے دوائیں تبدیل کیں مگر میں خلافِ معمول خاموش رہا۔ دوپہر تک حالت اور بگڑ گئی۔ جو بیٹا پاکستان میں تھا وہ ایک تربیتی کورس کے سلسلے میں بیرون ملک تھا۔ چھوٹی بیٹی اور اس کا میاں دونوں یونیسف کے سروے کے لیے کراچی ڈیوٹی پر تھے۔ لاہور والی بیٹی کو میں نے فون نہ کرنے دیا کہ اس کا میاں بے حد مصروف ہے اور بچوں کی وجہ سے خود اس کا آنا بھی مشکل ہے۔ رہے دو لڑکے جو بیرون ملک ہیں انہیں پریشان کرنے کی کوئی تُک نہ تھی.  میں میری بیوی گھر پر تھے اور ایک ملازم جو شام ڈھلے اپنے گھر چلا جاتا تھا۔ عصر ڈھلنے لگی تو مجھے محسوس ہوا کہ نقاہت کے مارے بات کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ میں نے اپنی پرانی ڈائری نکالی، بیوی کو پاس بٹھا کر رقوم کی تفصیل بتانے لگا جو میں نے وصول کرنا تھیں اور جو دوسروں کو ادا کرنا تھیں۔  بیوی نے ہلکا سا احتجاج کیا:  ” یہ تو آپ کی پرانی عادت ہے ذرا بھی کچھ ہو تو ڈائری نکال کر بیٹھ جاتے ہیں“ مگر اس کے احتجاج میں پہلے والا یقین نہیں تھا۔ پھر سورج غر

کیلنڈر کی کہانی

مہینوں کے ناموں کے بعد دنوں کے نام جو انگریزی میں رائج ہیں ان کی وجہ تسمیہ کیا ہے اور اس کے پیچھے کیا نظریہ کا فرما تھا۔اس کی معلومات اس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ بالکل اسی سے ملتی جلتی کیفیت دنوں کے ہندی ناموں کی ہے جو ہم عام زندگی میں استعمال کرتے ہیں۔ یہ نام ہندوؤں کے یہاں نہ صرف دیوتاؤں سے وابستہ ہیں بلکہ آج بھی ان کی زندگی کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ عربی، عبرانی اور فارسی کے نام : عربی میں دنوں کے نام نمبر شمار کے اعتبار سے ہوتے ہیں سوائے جمعہ اور سبت کے۔ ہفتہ کا پہلا دن ناموں کی ترتیب میں اتوار سے شروع ہوتا ہے۔ اوریہ نام الاحد،الاثنین،الثلاثہ، الاربعہ، الخمیس، الجمعہ اور السبت ہوتے ہیں۔جبکہ فارسی کیلنڈر میں بھی دنوں کے نام نمبر شمار کے مطابق ہیں سوائے جمعہ کے۔اس طرح گنتی اگر اتوارسے شروع کریں تویہ دن یکشنبہ ، دو شنبہ، سہ شنبہ ، چہار شنبہ، پنج شنبہ ،جمعہ اور شنبہ ہوتے ہیں ، جہاں تک یہودی یا عبرانی کیلنڈرمیں دنوں کے نام کا تعلق ہے وہاں بھی دنوں کو عربی کے انداز میں نمبر شمارکے حساب سے جانا جاتا ہے سوائے یوم السبت کے۔جیسے اتوار سے گنتی شروع کریں تویوم ریشون Yom Rishonپہلا دن،یوم شینیYom She